- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: دعا کا ترک کرنا گناہ ہے ۔
- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: سب سے عاجز ترین انسان وہ ہے جو دعا کرنے سے عاجز ہو۔
- رسول اللہؐ صلی الله علیه و آله : شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے پس جس نے بھی میرے مہینے (شعبان) میں روزہ رکھا تو قیامت کے دن ، مَیں اس کا شفیع (شفاعت کرنے والا) ہوں گا۔
- امام صادق علیہ السلام: تمہیں دعا ضرور کرنی چاہیے کیونکہ دعا ہر بیماری سے شفا ہے۔
رنج و غم سے نجات
رنج و غم سے نجات
پیغمبر اسلام صلی الله علیه و آله فرماتے ہیں :
کوئی بھی شخص ایسا نہیں ہے جو رنج و الم سے دوچار نہ ہو مگر یہ کہ خداوند عالم اس دعا کے پڑھنے کی وجہ سے اس کی مشکلات و رنج و الم کو دور کرکے اس کی جگہ خوشی و شادمانی عطا کرے گا:
''اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ عَبْدُكَ وَابْنُ عَبْدِكَ وَابْنُ اَمَتِكَ نَاصِیَتِیْ بِیَدِكَ مَاضٍ فِیَّ حُکْمُكَ عَدْل فِیَّ قَضَاؤُكَ اَسْئَلُكَ بِكُلِّ اسْمٍ سَمَّیْتَ بِه نَفْسَكَ وَاَنْزَلْتَہُ فِیْ كِتَابِكَ اَوْ عَلَّمْتَه اَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ اَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِه فِیْ عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَكَ اَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِیْعَ قَلْبِیْ وَ نُوْرَ صَدْرِیْ وَ جَلاَ ئَ حُزْنِیْ وَذَھَابَ ھَمِّیْ''
''خدا یا!میں تیرا بندہ ،تیرے بندہ کا بیٹا اور تیری کنیز کا بیٹا ہوں۔ میری جان تیرے دست قدرت میں ہے ۔ میرے حق میں تیری حکمت جاری ہے اور عدل و انصاف کے اعتبار سے تیری نعمتیں ہمارے لئے ہیں اور اپنے ہر اس نام کے ذریعے جسے تونے اپنے لئے منتخب کیا ہے یا جو اپنی کتاب میں نازل کیا ہے یا وہ نام جسے اپنے خاص مخلوق کو تعلیم دی ہے یا علم غیب میں اپنے لئے محفوظ رکھا ہے ۔ خدایا! میں تجھ سے دعا کرتا ہوں کہ قرآن کو میرے دل کی بہار، میرے سینے کے لئے نور اور اسے میرے رنج و الم کے دور ہونے کا ذریعہ قرار دے اور اس کے ذریعے میری مشکلات کو دور فرما۔ ''