مشکلات سے رہائی

مشکلات سے رہائی

یہ دعا حضرت امیرالمومنین ـ سے وارد ہے جسے آپ نے اویس قرنی کو تعلیم دی تھی ۔
ابن طائوو س کہتے ہیں کہ یہ دعا ان دعائوں سے الگ ہے جسے ہم نے کتاب ''سعادات'' اور ''اغاثة الداعی'' میں ذکر کیا ہے ۔
حضرت علی بن ابیطالب ـ فرماتے ہیں :
جو شخص بھی اس دعا کو پڑھے گا خداوند عالم اس کی تمام حاجتوں کو روا کردے گا اور پیغمبر اسلام صلی الله علیه و آله نے فرمایا:


اس ذات عظیم کی قسم جس نے ہمیں رسول بنا کر بھیجا ہے اگر کوئی بھوکا و پیاسا ہو اور اس دعا کو پڑھے تو خداوند عالم اسے غذا عطا کرے گا اور اسے سیراب کردے گا۔اگر کوئی شخص ان ناموں کو پہاڑ پر پڑھے تاکہ اس کے لئے راستہ بنا دے تو وہ پہاڑ اس کے لئے راستہ بنا دے گا تاکہ وہ جہاں جانا چاہے چلا جائے اگر اس دعا کو دیوانہ پر پڑھا جائے تو وہ عقل سے بہرہ مند ہوجائے گا۔ اگر کسی حاملہ عورت پر پڑھا جائے تاکہ وضع حمل میں آسانی ہو تو بچے کی ولادت کے وقت آسانی ہوگی۔ اس خدا کی قسم جس نے ہمیں منصب رسالت پر فائز کیا ہے اگر کوئی شخص اس دعا کو چالیس شب جمعہ پڑھے تو خداوند عالم اس کے تمام گناہوں کو بخش دے گا ۔ اگر کوئی شخص کسی ظالم بادشاہ کے پاس یہ دعا پڑھ کر جائے تو خداوند عالم اسے اس کے شر سے محفوظ رکھے گا ۔ اگر کوئی شخص اس دعا کو سوتے وقت پڑھے تو خداوند عالم ہر حرف کے بدلے ستّر ہزار فرشتے پیدا کرے گا جن کے چہرے سورج سے زیادہ روشن ہوں گے جو اس دعا پڑھنے والے کے لئے بارگاہ خداوندی میں توبہ و استغفار کریں گے اور اس کے لئے حسنات لکھیں گے۔ اگر کوئی گنہگار شخص اس دعا کو پڑھے تو اس کے تمام گناہ بخش دئیے جائیں گے اور اگر اسی رات مرجائے تو اس کی موت شہادت ہوگی اور اسے شہید کا درجہ دیا جائے گا۔ خداوند عالم اسے اس کے گھروالوں اور اس مسجد کے مؤذن کو جس میں اس نے نمازیں پڑھی ہیں یا جس امام جماعت کی اقتدا میں نمازیں پڑھی ہیں ہر ایک کو بخش دے گا ۔اور وہ عظیم دعایہ ہے:


''یَا سَلاَ مُ الْمُؤْمِنُ الْمُھَیْمِنُ الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ الطَّاھِرُ الْمُطَھَّرُ الْقَاھِرُ الْقَادِرُ الْمُقْتَدِرُ، یَا مَنْ یُنَادَی مِنْ كُلِّ فَجٍّ عَمِیْقٍ بِاَلْسِنَةً شَتَّی وَلُغَاتٍ مُخْتَلِفَةٍ وَحَوَائِجَ اُخْرَی، یَا مَنْ لاَ یَشْغَلُه شَأْن عَنْ شَأْنٍ اَنْتَ الَّذِیْ لاَ تُغَیِّرُكَ الْاَزْمِنَةُ وَلاَ تُحِیْطُ بِكَ الْاَمْكِنَةُ وَلاَ تَأْخُذُكَ سِنَة وَلاَ نَوْم یَسِّرْلِیْ مِنْ اَمْرِیْ مَا اَخَافُ عُسْرَہُ وَفَرِّجْ لِیْ مِنْ اَمْرِیْ مَا اَخَافُ كَرْبَه وَسَھِّلْ لِیْ مِنْ اَمْرِیْ مَا اَخَافُ حُزْنَه [حَزْنَه] سُبْحَانَكَ لاَ الٰه اِلاَّ اَنْتَ اِنِّیْ كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ عَمِلْتُ سُوْء اً وَظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَاغْفِرْلِیْ اِنَّه لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلاَّ اَنْتَ وَالْحَمْدُ لِلّه رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ اِلاَّ بِاللّه الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلیٰ نَبِیِه وَ آلِه وَسَلَّمَ تَسْلِیْمًا''


''اے سلامتی عطا کرنے والے، اے نجات و امان دینے والے، اے عزیز و جبار، اے بزرگ و برتر، اے پاک و پاکیزہ، اے طاقت و قوت والے، اے قادر مطلق، اے دوردراز سے مختلف زبانوں میں مختلف طرح کی دعائوں کو سننے والے، اے وہ کہ جس کے امور میں کسی کو مداخلت کا حق نہیں ۔ تو وہ ہے جسے زمانہ تبدیل نہیں کرسکتا اور جگہیں تجھے اپنے حصار میں نہیں لے سکتیں اور تجھے نیند و اونگھ تک نہیں آتی۔ خدایا! ہمیں اپنے جن امور میں سختی کا خوف ہے اسے آسان فرما اور اس میں جس چیز کا ہمیں خوف ہے اسے برطرف فرما اور جو چیز ہمیں محزون و غمگین کردے اسے آسان فرما۔ تو پاک و پاکیزہ ہے اور تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے یقینا ہم ظلم کرنے والوں میں سے ہیں ہم نے برے کام انجام دئیے ہیں اور اپنے اوپر ظلم کیا ہے۔ پس ہمیں بخش دے کیونکہ گناہوں کو تیرے علاوہ کوئی نہیں معاف کرسکتا اور تمام تعریفیںبس تجھ ہی سے مخصوص ہیں اور تمام قوت و طاقت بھی تجھ ہی سے مختص ہیں ۔ محمد وآل محمد ٪ پر درود و سلام ہو۔"

مہج الدعوات ١٠٣

ہماری کتابیں
k