- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: دعا کا ترک کرنا گناہ ہے ۔
- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: سب سے عاجز ترین انسان وہ ہے جو دعا کرنے سے عاجز ہو۔
- رسول اللہؐ صلی الله علیه و آله : شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے پس جس نے بھی میرے مہینے (شعبان) میں روزہ رکھا تو قیامت کے دن ، مَیں اس کا شفیع (شفاعت کرنے والا) ہوں گا۔
- امام صادق علیہ السلام: تمہیں دعا ضرور کرنی چاہیے کیونکہ دعا ہر بیماری سے شفا ہے۔
تکبیرة الاحرام سے پہلے کی دعا
تکبیرة الاحرام سے پہلے کی دعا
حضرت امام جعفر صادق ـسے روایت ہے کہ امام علی ـ نے اپنے اصحاب سے فرمایا کہ اقامت کہنے کے بعد اور تکبیرة الاحرام سے پہلے اس دعا کو پڑھو:
''یَا مُحْسِنُ قَدْ اَتَاكَ الْمُسِیئُ وَقَدْ اَمَرْتَ الْمُحْسِنَ اَنْ یَتَجَاوَزَ عَنِ الْمُسِیئِ وَاَنْتَ الْمُحْسِنُ وَاَنَا الْمُسِیئُ، فَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ تَجَاوَزْ عَنْ قَبِیْحِ مَا تَعْلَمُ مِنِّیْ''
''اے نیکیوں والے ایک گنہگار تیری بارگاہ میں آیا ہے اور تونے نیک لوگوں کو حکم دیا ہے کہ گنہگاروں کو معاف کردو۔ تو نیک ومنزہ ہے اور میں گنہگار۔ پس محمدصلی الله علیه و آله اور ان کے پاکیزہ خاندان کے حق کا واسطہ محمدصلی الله علیه و آله وآل محمدصلی الله علیه و آله پر درود بھیج اور میری ان گناہوں کو جس سے تو باخبر ہے بخش دے۔ ''
خداوند عالم فرماتا ہے :
''اے میرے فرشتو! تم گواہ رہنا کہ میں نے اس کے گناہوں کو بخش دیا ہے اور جن جن کے ان پر حقوق ہیں انہیں اس سے راضی کردیا ہے۔ ''
فلاح السائل ١٥٥