خاک شفا

خاک شفا

ابو اسامہ کہتے ہیں کہ میں کچھ دوستوں کے ساتھ امام ـکی خدمت میں حاضر تھا امامـنے مجھ سے فرمایا: خدا وندعالم نے میرے جد کی خاک کو ہر مرض کا علاج اور ہر خوف ووحشت سے نجات قرار دیا ہے پس تم میں سے جب بھی کوئی اسے لے تو اس کو بوسہ دے آنکھوں سے لگائے اور پورے بدن پر مس کرے پھر کہے:


اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ ھٰذِہِ التُّرْبَةِ وَ بِحَقِّ مَنْ حَلَّ بِھَا وَ ثَوَی فِیْھَا وَ بِحَقِّ اَبِیْه وَ اُمِّه وَ اَخِیْه وَالْاَئِمَّةِ مِنْ وُلْدِہِ، وَ بِحَقِّ الْمَلاَئِكَةِ الْحَافِّیْنَ بِه اِلاَّ جَعَلْتَھَا شِفَائً مِنْ كُلِّ دَائٍ وَ بَرْء اً مِنْ كُلِّ مَرَضٍ وَ نَجَاةً مِنْ كُلِّ آفَةٍ وَ حِرْزًا مِمَّا اَخَافُ وَ اَحْذَرُ۔


خدا یا!اس خاک مقدس کے حق کا واسطہ اور اس کے حق کا واسطہ جس کے خون نے اسے خاک شفا بنایا اور اس کے باپ، ماں، بھائی اور ان کے فرزندوں میں سے رہبران الٰہی کے حق کا واسطہ اور ان فرشتوں کے حق کا واسطہ جو ان کی خدمت میں روز وشب مصروف ہیں(ہم تجھے قسم دیتے ہیں)کہ اسے میرے ہر درد کی دوا، ہر بیماری سے نجات وسلامتی،ہر بلاء ومصیبت سے نجات اور ہر اس آفت وپریشانی سے نجات عطا کر جس سے میں خوف ووحشت میں مبتلا ہوں۔


ابواسامہ کہتے ہیں میں نے اپنی پوری زندگی میں بالکل اسی طرح سے عمل کیا جس طرح امامـنے فرمایا تھا خدا کا شکر ہے کہ ہم کبھی اس طرح کی آفت ومشکلات میں گرفتار نہیں ہوئے۔

اصول کافی ٤٨١٣

ہماری کتابیں
k