- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: دعا کا ترک کرنا گناہ ہے ۔
 - پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: سب سے عاجز ترین انسان وہ ہے جو دعا کرنے سے عاجز ہو۔
 - رسول اللہؐ صلی الله علیه و آله : شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے پس جس نے بھی میرے مہینے (شعبان) میں روزہ رکھا تو قیامت کے دن ، مَیں اس کا شفیع (شفاعت کرنے والا) ہوں گا۔
 - امام صادق علیہ السلام: تمہیں دعا ضرور کرنی چاہیے کیونکہ دعا ہر بیماری سے شفا ہے۔
 
29) تنگی رزق کے موقع پر پڑھنے کی دعا
تنگی رزق کے موقع پر پڑھنے کی دعا
اللَّهُمَّ إِنَّكَ ابْتَلَيْتَنَا فِي أَرْزَاقِنَا بِسُوءِ الظَّنِّ، وَ فِي آجَالِنَا بِطُولِ الْأَمَلِ حَتَّى الْتَمَسْنَا أَرْزَاقَكَ مِنْ عِنْدِ الْمَرْزُوقِينَ، وَ طَمِعْنَا بِآمَالِنَا فِي أَعْمَارِ الْمُعَمَّرِينَ. فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ هَبْ لَنَا يَقِيناً صَادِقاً تَكْفِينَا بِهِ مِنْ مَئُونَةِ الطَّلَبِ، وَ أَلْهِمْنَا ثِقَةً خَالِصَةً تُعْفِينَا بِهَا مِنْ شِدَّةِ النَّصَبِ وَ اجْعَلْ مَا صَرَّحْتَ بِهِ مِنْ عِدَتِكَ فِي وَحْيِكَ، وَ أَتْبَعْتَهُ مِنْ قَسَمِكَ فِي كِتَابِكَ، قَاطِعاً لِاهْتِمَامِنَا بِالرِّزْقِ الَّذِي تَكَفَّلْتَ بِهِ، وَ حَسْماً لِلِاشْتِغَالِ بِمَا ضَمِنْتَ الْكِفَايَةَ لَهُ فَقُلْتَ وَ قَوْلُكَ الْحَقُّ الْأَصْدَقُ، وَ أَقْسَمْتَ وَ قَسَمُكَ الْأَبَرُّ الْأَوْفَى وَ فِي السَّمَاءِ رِزْقُكُمْ وَ مَا تُوعَدُونَ. ثُمَّ قُلْتَ فَوَ رَبِّ السَّمَاءِ وَ الْأَرْضِ إِنَّهُ لَحَقٌّ مِثْلَ مَا أَنَّكُمْ تَنْطِقُون.َ
اے اللہ! تو نے رزق کے بارے میں بے یقینی سے اور زندگی کے بارے میں طول امل سے ہماری آزمائش کی ہے۔ یہاں تک کہ ہم ان سے رزق طلب کرنے لگے جو تجھ سے رزق پانے والے ہیں اور عمر رسیدہ لوگوں کی عمریں دیکھ کر ہم بھی درازی عمر کی آرزوئیں کرنے لگے۔
اے اللہ !محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ہمیں ایسا پختہ یقین عطا کر جس کے ذریعہ تو ہمیں طلب و جستجو کی زحمت سے بچالے اور خالص اطمینانی کیفیت ہمارے دلوں میں پیدا کر دے جو ہمیں رنج و سختی سے چھڑا لے
اور وحی کے ذریعہ جو واضح اور صاف وعدہ تو نے فرمایا ہے اور اپنی کتاب میں اس کے ساتھ ساتھ قسم بھی کھائی ہے،اسے اس روزی کے اہتمام سے جس کا تو ضامن ہے سبکدوشی کا سبب قرار دے اور جس روزی کا ذمہ تو نے لیاہے، اس کی مشغولیتوں سے علیحدگی کا وسیلہ بنا دے ۔ چنانچہ تو نے فرمایا ہے اور تیرا قول حق اور بہت سچا ہے۔ اور تو نے قسم کھائی ہے اور تیری قسم سچی اور پوری ہونے والی ہے کہ "تمہاری روزی اور وہ کہ جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے آسمان میں ہے"۔ پھر تیرا ارشاد ہے: "زمین و آسمان کے مالک کی قسم! یہ امر یقینی و قطعی ہے جیسے یہ کہ تم بول رہے ہو"۔
			



