- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: دعا کا ترک کرنا گناہ ہے ۔
- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: سب سے عاجز ترین انسان وہ ہے جو دعا کرنے سے عاجز ہو۔
- رسول اللہؐ صلی الله علیه و آله : شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے پس جس نے بھی میرے مہینے (شعبان) میں روزہ رکھا تو قیامت کے دن ، مَیں اس کا شفیع (شفاعت کرنے والا) ہوں گا۔
- امام صادق علیہ السلام: تمہیں دعا ضرور کرنی چاہیے کیونکہ دعا ہر بیماری سے شفا ہے۔
30) ادائے قرض کی دعا
ادائے قرض کی دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ هَبْ لِيَ الْعَافِيَةَ مِنْ دَيْنٍ تُخْلِقُ بِهِ وَجْهِي، وَ يَحَارُ فِيهِ ذِهْنِي، وَ يَتَشَعَّبُ لَهُ فِكْرِي، وَ يَطُولُ بِمُمَارَسَتِهِ شُغْلِي وَ أَعُوذُ بِكَ، يَا رَبِّ، مِنْ هَمِّ الدَّيْنِ وَ فِكْرِهِ، وَ شُغْلِ الدَّيْنِ وَ سَهَرِهِ، فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ أَعِذْنِي مِنْهُ، وَ أَسْتَجِيرُ بِكَ، يَا رَبِّ، مِنْ ذِلَّتِهِ فِي الْحَيَاةِ، وَ مِنْ تَبِعَتِهِ بَعْدَ الْوَفَاةِ، فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ أَجِرْني مِنْهُ بِوُسْعٍ فَاضِلٍ أَوْ كَفَافٍ وَاصِلٍ. اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ احْجُبْنِي عَنِ السَّرَفِ وَ الِازْدِيَادِ، وَ قَوِّمْنِي بِالْبَذْلِ وَ الِاقْتِصَادِ، وَ عَلِّمْنِي حُسْنَ التَّقْدِيرِ، وَ اقْبِضْنِي بِلُطْفِكَ عَنِ التَّبْذِيرِ، وَ أَجْرِ مِنْ أَسْبَابِ الْحَلَالِ أَرْزَاقِي، وَ وَجِّهْ فِي أَبْوَابِ الْبِرِّ إِنْفَاقِي، وَ ازْوِ عَنِّي مِنَ الْمَالِ مَا يُحْدِثُ لِي مَخِيلَةً أَوْ تَأَدِّياً إِلَى بَغْيٍ أَوْ مَا أَتَعَقَّبُ مِنْهُ طُغْيَاناً. اللَّهُمَّ حَبِّبْ إِلَيَّ صُحْبَةَ الْفُقَرَاءِ، وَ أَعِنِّي عَلَى صُحْبَتِهِمْ بِحُسْنِ الصَّبْرِ وَ مَا زَوَيْتَ عَنِّي مِنْ مَتَاعِ الدُّنْيَا الْفَانِيَةِ فَاذْخَرْهُ لِي فِي خَزَائِنِكَ الْبَاقِيَةِ وَ اجْعَلْ مَا خَوَّلْتَنِي مِنْ حُطَامِهَا، وَ عَجَّلْتَ لِي مِنْ مَتَاعِهَا بُلْغَةً إِلَى جِوَارِكَ وَ وُصْلَةً إِلَى قُرْبِكَ وَ ذَرِيعَةً إِلَى جَنَّتِكَ، إِنَّكَ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ، وَ أَنْتَ الْجَوَادُ الْكَرِيمُ.
اے اللہ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے ایسے قرض سے نجات دے جس سے تو میری آبرو پر حرف آنے دے اور میرا ذہن پریشان اور فکر پراگندہ رہے اور اس کی فکر و تدبیر میں ہمہ وقت مشغول رہوں۔ اے میرے پروردگار! میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں قرض کے فکر و اندیشہ سے اور اس کے جھمیلوں سے اور اس کے باعث بے خوابی سے، تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے اس سے پناہ دے۔ پروردگار! میں تجھ سے زندگی میں اس کی ذلت اور مرنے کے بعد اس کے وبال سے پناہ مانگتا ہوں۔ تو محمد اورا ن کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے مال و دولت کی فراوانی اور پیہم رزق رسانی کے ذریعہ اس سے چھٹکارا دے۔
اے اللہ!محمداور ان کی آل پر رحمت نازل فرمااور مجھے فضول خرچی اور مصارف کی زیادتی سے روک دے اور عطا و میانہ روی کے ساتھ نقطہ اعتدال پر قائم رکھ اور میرے لیے حلال طریقوں سے روزی کا سامان کر اور میرے مال کو مصرف امورخیر میں قرار دے اور اس مال کو مجھ سے دور ہی رکھ جو میرے اندر غرور و تمکنت پیدا کرے یا ظلم کی راہ پر ڈال دے یا اس کا نتیجہ طغیان و سرکشی ہو۔
اے اللہ ! درویشوں کی ہم نشینی میری نظروں میں پسندیدہ بنا دے اور اطمینان افزا صبر کے ساتھ ان کی رفاقت اختیار کرنے میں میری مدد فرما۔ دنیائے فانی کے مال میں سے جو تو نے مجھ سے روک لیا ہے اسے اپنے باقی رہنے والے خزانوں میں میرے لیے ذخیرہ کردے اور اس کے ساز و برگ میں سے جو توُ نے دیا ہے اور اس کے سروسامان میں سے جو بہم پہنچایا ہے اسے اپنے جوار ( رحمت ) تک پہنچنے کا زادِ راہ ، حصول تقرّب کا وسیلہ اور جنّت تک رسائی کا ذریعہ قرار دے اس لیے کہ تو فضل عظیم کا مالک اور سخی و کریم ہے۔



