- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: دعا کا ترک کرنا گناہ ہے ۔
- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: سب سے عاجز ترین انسان وہ ہے جو دعا کرنے سے عاجز ہو۔
- رسول اللہؐ صلی الله علیه و آله : شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے پس جس نے بھی میرے مہینے (شعبان) میں روزہ رکھا تو قیامت کے دن ، مَیں اس کا شفیع (شفاعت کرنے والا) ہوں گا۔
- امام صادق علیہ السلام: تمہیں دعا ضرور کرنی چاہیے کیونکہ دعا ہر بیماری سے شفا ہے۔
روز عاشورہ دشمنوں پر حملہ کرتے وقت
فَرُوِيَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ زَيْنِ الْعَابِدِينَ عليهالسلام أَنَّهُ قَالَ لَمَّا صَبَّحَتِ الْخَيْلُ الْحُسَيْنَ رَفَعَ يَدَيْهِ وَ قَالَ اللَّهُمَّ أَنْتَ ثِقَتِي فِي كُلِّ كَرْبٍ وَ رَجَائِي فِي كُلِّ شِدَّةٍ وَ أَنْتَ لِي فِي كُلِّ أَمْرٍ نَزَلَ بِي ثِقَةٌ وَ عُدَّةٌ كَمْ مِنْ هَمٍ يَضْعُفُ فِيهِ الْفُؤَادُ وَ تَقِلُّ فِيهِ الْحِيلَةُ وَ يَخْذُلُ فِيهِ الصَّدِيقُ وَ يَشْمَتُ فِيهِ الْعَدُوُّ أَنْزَلْتُهُ بِكَ وَ شَكَوْتُهُ إِلَيْكَ رَغْبَةً مِنِّي إِلَيْكَ عَمَّنْ سِوَاكَ فَفَرَّجْتَهُ وَ كَشَفْتَهُ وَ أَنْتَ وَلِيُّ كُلِّ نِعْمَةٍ وَ صَاحِبُ كُلِّ حَسَنَةٍ وَ مُنْتَهَى كُلِّ رَغْبَةٍ.
امام حسین عليهالسلام:
خدایا! ہر مشکل میں تو میری پناہ گاہ ہے اور ہر سختی و پریشانی میں تو میری امید ہے اور جو بھی میرے ذمہ آئے گا اس میں تو میرا محل وثوق اور توشہ ہے کتنی سخت مشکلات ہیں جو دلوں کو لرزہ بر اندام کر دیتی ہیں اور اس کے مکر و حیلے کارگر نہیں ہیں جس نے انسانوں کے دوستوں کو رہا کر دیا اور انسان کے دشمن کی مذمت کرتا ہے میں نے وہ کام تیری بارگاہ میں پیش کیا ہے اور تجھ سے ہی اس کی شکایت کی ہے کیونکہ صرف تجھ ہی پر بھروسہ ہے پس تو ہمارے کاموں کو آسان فرما اور میری مشکلوں کو برطرف کر دے کیونکہ تو ہی نعمتوں اور نیکیوں کا عطا کرنے والا ہے اور ہر شخص کی آخری امید بھی تجھ پرہی ہے۔
منبع:
وقعة الطف، ص: 205
الإرشاد في معرفة حجج الله على العباد، ج2، ص: 96
مستدرك الوسائل و مستنبط المسائل، ج11، ص: 112