امام حسن عسکریؑ عليه‌السلام کی زیارت

شیخ نے معتبر سند کے ساتھ امام حسن عسکریؑ سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: سرمن رائے میں میری قبر دونوں جانب کے لوگوں کیلئے آفات و عذاب الہی سے امان کا ذریعہ ہے۔ مجلسی اول نے دو جانب سے شیعہ و سنی مراد لئے ہیں، یعنی حضرتؑ کا وجود پاک اپنے اور بیگانے، ہر کسی کیلئے باعث برکت ہے جیسا کہ کاظمین کا مزار اقدس اہل بغداد کیلئے امان کا ذریعہ ہے۔

سید ابن طاؤس کا ارشاد ہے کہ جو شخص امام حسن عسکریؑ کی زیارت کا ارادہ کرے اسے وہ سب عمل کرنا چاہییں جو ان کے والد گرامی کی زیارت سے قبل انجام دیئے جاتے ہیں۔

 امام حسن عسکریؑ کی زیارت

پھر ضریح مبارک کے نزدیک کھڑے ہو کر کہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا مَوْلَایَ یَا ٲَبَا مُحَمَّدٍ

آپ پر سلام ہو اے میرے آقا اے ابو محمد

 

الْحَسَنِ بْنَ عَلِیٍّ الْہَادِی الْمُھْتَدِیْ

حسنؑ ابن علیؑ الہادی جو ہدایت یافتہ ہیں

 

وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ

آپ پر خدا کی رحمت و برکات ہوں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَلِیَّ ﷲِ وَابْنَ ٲَوْلِیَائِہٖ

آپ پر سلام ہو اے ولئ خدا اور اولیائے خدا کے فرزند

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا حُجَّۃَ ﷲِ وَابْنَ حُجَجِہٖ

آپ پر سلام ہو اے حجت خدا و حجت ہائے خدا کے فرزند

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا صَفِیَّ ﷲِ وَابْنَ ٲَصْفِیَائِہٖ

آپ پر سلام ہو اے پسندیدۂ خدا، پسندیدگان خدا کے فرزند

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا خَلِیْفَۃَ ﷲِ وَابْنَ خُلَفَائِہٖ وَٲَبَا خَلِیْفَتِہٖ

آپ پر سلام ہو اے خلیفۂ خدا، خلفائے خدا کے فرزند اور خلیفۂ خدا کے والد

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ

آپ پر سلام ہو اے خاتم انبیاءؐ کے فرزند

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ سَیِّدِ الْوَصِیِّیْنَ

آپ پر سلام ہو اے سردار اوصیاء کے فرزند

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ

آپ پر سلام ہو اے امیر المؤمنینؑ کے فرزند

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ سَیِّدَۃِ نِسَاءِ الْعَالَمِیْنَ

آپ پر سلام ہو اے زنان عالم کی سردار کے فرزند

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ الْاَئِمَّۃِ الْھَادِیْنَ

آپ پر سلام ہو اے ہدایت کرنے والے ائمہ کے فرزند

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَابْنَ الْاَوْصِیَاءِ الرَّاشِدِیْنَ

آپ پر سلام ہو اے ہدایت کرنے والے اوصیاء کے فرزند

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا عِصْمَۃَ الْمُتَّقِیْنَ

آپ پر سلام ہو اے پرہیزگاروں کے محافظ

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا اِمَامَ الْفَائِزِیْنَ

آپ پر سلام ہو اے کامیاب لوگوں کے امام

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رُكْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ

آپ پر سلام ہو اے مومنوں کے ستون

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا فَرَجَ الْمَلْھُوْفِیْنَ

آپ پر سلام ہو اے دکھیوں کے دکھ دور کرنے والے

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ الْاَنْبِیَاءِ الْمُنْتَجَبِیْنَ

آپ پر سلام ہو اے برگزیدہ نبیوںؑ کے وارث

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا خَازِنَ عِلْمِ وَصِیِّ رَسُوْلِ ﷲِ

آپ پر سلام ہو اے وصئ رسولؐ کے علم کے خزینہ دار

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الدَّاعِیْ بِحُكْمِ ﷲِ

آپ پر سلام ہوکہ آپ حکم خدا سے تبلیغ کرنے والے ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا النَّاطِقُ بِكِتَابِ ﷲِ

آپ پر سلام ہو کہ آپ قرآن کریم کی تشریح کرنے والے ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا حُجَّۃَ الْحُجَجِ

آپ پر سلام ہو اے حجتوں کی حجت

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ھَادِیَ الْأُمَمِ

آپ پر سلام ہو اے قوموں کے رہنما

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَلِیَّ النِّعَمِ

آپ پر سلام ہو اے نعمتوں کے وسیلے

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا عَیْبَۃَ الْعِلْمِ

آپ پر سلام ہو اے گنجینۂ علوم

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا سَفِیْنَۃَ الْحِلْمِ

آپ پر سلام ہو اے بردباری کے جامع

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ٲَبَا الْاِمَامِ الْمُنْتَظَرِ

آپ پر سلام ہو اے امام منتظرؑ کے والد

 

الظَّاھِرَۃِ لِلْعَاقِلِ حُجَّتُہٗ

کہ اہل عقل کے لئے ان کی حجت ظاہر ہے

 

وَالثَّابِتَۃٖ فِی الْیَقِیْنِ مَعْرِفَتُہٗ

یقین والوں کو ان کی معرفت حاصل ہے

 

الْمُحْتَجَبِ عَنْ ٲَعْیُنِ الظَّالِمِیْنَ

وہ ستمگاروں کی آنکھوں سے اوجھل

 

وَالْمُغَیَّبِ عَنْ دَوْلَۃِ الْفَاسِقِیْنَ

اور بے دین حکمرانوں سے پوشیدہ ہیں

 

وَالْمُعِیْدِ رَبُّنَا بِہِ الْاِسْلَامَ جَدِیْدًا بَعْدَ الْاِنْطِمَاسِ

ہمارا پروردگار ان کے ذریعے اسلام کو زندہ کرے گا اس کے فراموش ہونے کے بعد

 

وَالْقُرْاٰنَ غَضًّا بَعْدَ الْاِنْدِرَاسِ

اور قرآن کو زندہ کرے گا اس کے ترک ہو نے کے بعد

 

ٲَشْھَدُ یَامَوْلَایَ ٲَنَّكَ ٲَقَمْتَ الصَّلَاۃَ، وَاٰتَیْتَ الزَّكَاۃَ

میں گواہ ہوں اے میرے آقا کہ یقیناً آپ نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ ادا کرتے رہے

 

وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوْفِ، وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ

آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا اور برے کاموں سے منع فرمایا

 

وَدَعَوْتَ اِلٰی سَبِیْلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ

آپ نے لوگوں کو اپنے رب کے دین کی طرف بلایا دانشمندی اور بہترین نصیحت سے

 

وَعَبَدْتَ ﷲَ مُخْلِصًا حَتّٰی ٲَتَاكَ الْیَقِیْنُ

اور آپ نے خدا کی عبادت کی خلوص کے ساتھ یہاں تک کہ آپ انتقال فرما گئے

 

ٲَسْٲَلُ ﷲَ بِالشَّٲْنِ الَّذِیْ لَكُمْ عِنْدَھٗ

سوال کرتا ہوں خدا سے اس شان کے واسطے سے جو آپ اس کے ہاں رکھتے ہیں

 

ٲَنْ یَتَقَبَّلَ زِیَارَتِیْ لَكُمْ، وَیَشْكُرَ سَعْیِیْ اِلَیْكُمْ

یہ کہ میری زیارت قبول فرمائے، میری آپ کے ہاں حاضری کو پسند کرے

 

وَیَسْتَجِیْبَ دُعَائِیْ بِكُمْ

آپ کے واسطے سے میری دعا قبول کرے

 

وَیَجْعَلَنِیْ مِنْ ٲَنْصَارِ الْحَقِّ وَٲَتْبَاعِہٖ

اور مجھے قرار دے حق کے مددگاروں، پیروکاروں میں

 

وَٲَشْیَاعِہٖ وَمَوَالِیْہِ وَمُحِبِّیْہِ

حق کے ساتھیوں، دوستوں اور چاہنے والوں میں

 

وَاَلسَّلَامُ عَلَیْكَ وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ۔

اور سلام ہو آپ پر، خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں۔

 

اب ضریح پاک پر بوسہ دے اور اپنا دایاں بایاں رخسار باری باری قبر مبارک پر رکھے اس کے بعد یہ پڑھے:

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہٖ

اے معبود! ہمارے سردار محمدؐ پر اور ان کے خاندان پر رحمت فرما

 

وَصَلِّ عَلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ

اور رحمت بھیج حسنؑ ابن علیؑ پر

 

الْہَادِیْ اِلٰی دِیْنِكَ، وَالدَّاعِیْ اِلٰی سَبِیْلِكَ

جو تیرے دین کی طرف رہبری کرنے والے، تیرے سیدھے راستے پر بلانے والے،

 

عَلَمِ الْھُدٰی، وَمَنَارِ التُّقٰی

ہدایت کے نشان، تقویٰ کے مینار،

 

وَمَعْدِنِ الْحِجٰی، وَمٲْوَی النُّھٰی

عقل و خرد کے خزانے، دانائی کے مرکز،

 

وَغَیْثِ الْوَرٰی، وَسَحَابِ الْحِكْمَۃِ

لوگوں کے لئے باران رحمت، دانش کے بادل،

 

وَبَحْرِ الْمَوْعِظَۃِ، وَوَارِثِ الْاَئِمَّۃِ

نصیحت کے سمندر، ائمۂ حق کے وارث،

 

وَالشَّھِیْدِ عَلَی الْأُمَّۃِ

امت پر گواہ و شاہد،

 

الْمَعْصُوْمِ الْمُھَذَّبِ، وَالْفَاضِلِ الْمُقَرَّبِ

گناہوں سے محفوظ، نیک کردار، صاحب فضیلت، مقربِ خدا

 

وَالْمُطَہَّرِ مِنَ الرِّجْسِ

اور ہر آلائش سے پاک ہیں

 

الَّذِیْ وَرَّثْتَہٗ عِلْمَ الْكِتَابِ

وہی کہ جن کو تو نے علم کتاب کا وارث بنایا

 

وَٲَلْھَمْتَہٗ فَصْلَ الْخِطَابِ

ان کو فیصلہ کرنے کا طریقہ بتایا

 

وَنَصَبْتَہٗ عَلَمًا لِاَھْلِ قِبْلَتِكَ

انہیں اہل قبلہ کے لئے نشان قرار دیا

 

وَقَرَنْتَ طَاعَتَہٗ بِطَاعَتِكَ

اور ان کی پیروی کو اپنی پیروی کے ساتھ لازم رکھا

 

وَفَرَضْتَ مَوَدَّتَہٗ عَلٰی جَمِیْعِ خَلِیْقَتِكَ

اور ان کی محبت ساری مخلوق پر واجب کی ہے

 

اللّٰھُمَّ فَكَمَا ٲَنَابَ بِحُسْنِ الْاِخْلَاصِ فِیْ تَوْحِیْدِكَ

پس اے معبود جیسے وہ دنیا سے گئے تیری توحید میں خلوص کے ساتھ

 

وَٲَرْدٰی مَنْ خَاضَ فِیْ تَشْبِیْھِكَ

تجھے کسی چیز سے تشبیہ دینے والوں کی تردید کرتے ہوئے

 

وَحَامٰی عَنْ ٲَھْلِ الْاِیْمَانِ بِكَ

اور تجھ پر ایمان رکھنے والوں کی حمایت کرتے ہوئے

 

فَصَلِّ یَا رَبَّ عَلَیْہِ صَلَاۃً یَلْحَقُ بِہَا مَحَلَّ الْخَاشِعِیْنَ

اسی طرح اے پروردگار ان پر رحمت کر، ایسی رحمت کہ جس سے وہ تجھ سے ڈرنے والوں میں جا ملیں

 

وَیَعْلُوْ فِی الْجَنَّۃِ بِدَرَجَۃِ جَدِّھٖ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ

جنت میں ان کا درجہ بلند ہو کہ وہ اپنے نانا خاتم الانبیاءؐ کے پاس پہنچ جائیں

 

وَبَلِّغْہُ مِنَّا تَحِیَّۃً وَسَلَامًا

اور ہماری طرف سے ان کو درود و سلام پہنچا

 

وَاٰتِنَا مِنْ لَدُنْكَ فِیْ مُوَالَاتِہٖ فَضْلًا وَاِحْسَانًا

اور ان کی محبت کی وجہ سے ہم پر احسان و فضل فرما

 

وَمَغْفِرَۃً وَرِضْوَانًا

اور نجات و خوشنودی نصیب کر

 

اِنَّكَ ذُوْ فَضْلٍ عَظِیْمٍ وَمَنٍّ جَسِیْمٍ

کہ بے شک تو بڑے فضل و احسان والا ہے

 

پھر نماز زیارت بجا لائے اور اس سے فارغ ہونے کے بعد یہ کہے:

یَا دَائِمُ یَا دَیْمُوْمُ، یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ

اے ہمیشگی والے، اے ہمیشہ رہنے والے، اے زندہ، اے پائندہ

 

یَا كَاشِفَ الْكَرْبِ وَالْھَمِّ، وَیَا فَارِجَ الْغَمِّ

اے تکلیف و پریشانی دور کرنے والے، اے غم مٹانے والے

 

وَیَا بَاعِثَ الرُّسُلِ، وَیَا صَادِقَ الْوَعْدِ

اے رسولوں کو مامور کرنے والے اور اے وعدے میں سچے

 

وَیَا حَیُّ لَا اِلٰہَ اِلَّا ٲَنْتَ

اے زندہ کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں

 

ٲَتَوَسَّلُ اِلَیْكَ بِحَبِیْبِكَ مُحَمَّدٍ

وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور تیرے حبیب محمدؐ کو

 

وَوَصِیِّہٖ عَلِیٍّ، ابْنِ عَمِّہٖ وَصِھْرِھٖ عَلَی ابْنَتِہٖ

ان کے وصی و چچا زاد علیؑ کو جو ان کے داماد ہیں

 

الَّذِیْنَ خَتَمْتَ بِھِمَا الشَّرَائِعَ

ان دونوں کی ذات پر تو نے شریعتیں تمام کیں

 

وَفَتَحْتَ بِھِمَا التَّٲْوِیْلَ وَالطَّلَائِعَ

اور ان کے ذریعے تشریح قرآن و پیش گوئیوں کا آغاز کیا

 

فَصَلِّ عَلَیْھِمَا صَلَاۃً یَشْھَدُ بِھَا الْاَوَّلُوْنَ وَالْاٰخِرُوْنَ

پس ان دونوں پر رحمت کر وہ رحمت جسے سب اولین و آخرین اپنی آنکھوں سے دیکھیں

 

وَیَنْجُوْ بِھَا الْاَوْلِیَاءُ وَالصَّالِحُوْنَ

اور تیرے دوستوں اور نیکوں کی نجات کا باعث ہو

 

وَٲَتَوَسَّلُ اِلَیْكَ بِفَاطِمَۃَ الزَّھْرَاءِ

وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور فاطمہ زہراؑ کو

 

وَالِدَۃِ الْاَئِمَّۃِ الْمَھْدِیِّیْنَ، وَسَیِّدَۃِ نِسَاءِ الْعَالَمِیْنَ

جو ہدایت یافتہ ائمہ کی والدہ اور زنان عالم کی سردار ہیں

 

الْمُشَفَّعَۃِ فِیْ شِیْعَۃِ ٲَوْلَادِھَا الطَّیِّبِیْنَ

اپنے پاک و پاکیزہ فرزندوں کے شیعوں کے بارے میں ان کی شفاعت قبول ہے

 

فَصَلِّ عَلَیْہَا صَلَاۃً دَائِمَۃً ٲَبَدَ الْاٰبِدِیْنَ وَدَھْرَ الدَّاھِرِیْنَ

پس ان بی بی پر رحمت کر، وہ رحمت جو ہمیشہ ہمیشہ رہے جب تک زمانہ قائم و باقی ہے

 

وَٲَتَوَسَّلُ اِلَیْكَ بِالْحَسَنِ الرَّضِیِّ الطَّاھِرِ الزَّكِیِّ

وسیلہ بناتا ہوں تیرے سامنے حسنؑ کو جو پسندیدہ، پاکیزہ اور خوش کردار ہیں

 

وَالْحُسَیْنِ الْمَظْلُوْمِ الْمَرْضِیِّ الْبَرِّ التَّقِیِّ

اور حسینؑ کو جو ستم رسیدہ، پسند شدہ اور نیک پرہیزگار ہیں

 

سَیِّدَیْ شَبَابِ ٲَھْلِ الْجَنَّۃِ

یہ دونوں جوانان جنت کے سید و سردار ہیں

 

الْاِمَامَیْنِ الْخَیِّرَیْنِ الطَّیِّبَیْنِ

دونوں امام ہیں پسند کردہ، پاک پاکیزہ

 

التَّقِیَّیْنِ النَّقِیَّیْنِ الطَّاھِرَیْنِ

پرہیزگار، پاک شدہ اور پاکیزہ ہیں

 

الشَّھِیْدَیْنِ الْمَظْلُوْمَیْنِ الْمَقْتُوْلَیْنِ

دونوں شہید ہیں، ستم دیدہ ہیں، قتل شدہ

 

فَصَلِّ عَلَیْھِمَا مَا طَلَعَتْ شَمْسٌ وَمَا غَرَبَتْ

پس ان دونوں پر رحمت کر جب تک سورج چڑھتا ڈوبتا رہے

 

صَلَاۃً مُتَوَالِیَۃً مُتَتَالِیَۃً

ایسی رحمت جو پے در پے ہو، لگاتار ہو

 

وَٲَتَوَسَّلُ اِلَیْكَ بِعَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ سَیِّدِ الْعَابِدِیْنَ

میں وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور علیؑ ابن الحسینؑ کو جو عبادت گزاروں کے سید و سردار ہیں

 

الْمَحْجُوْبِ مِنْ خَوْفِ الظَّالِمِیْنَ

کہ ستمگاروں کے ڈر سے گوشہ نشین ہو گئے

 

وَبِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْبَاقِرِ الطَّاھِرِ النُّوْرِ الزَّاھِرِ

اور وسیلہ بناتا ہوں محمدؑ بن علیؑ کو جو علم پھیلانے والے، پاکیزہ ہیں، چمکتا ہوا نور

 

الْاِمَامَیْنِ السَّیِّدَیْنِ

یہ دونوں امامؑ ہیں، دونوں سردار ہیں

 

مِفْتَاحَیِ الْبَرَكَاتِ وَمِصْبَاحَیِ الظُّلُمَاتِ

برکتوں کا ذریعہ اور تاریکیوں کے چراغ ہیں

 

فَصَلِّ عَلَیْھِمَا مَا سَرٰی لَیْلٌ وَمَا ٲَضَاءَ نَہَارٌ

پس ان دونوں پر رحمت کر جب تک رات ہوتی اور دن آتا رہے

 

صَلَاۃً تَغْدُوْ وَتَرُوْحُ

ایسی رحمت جو صبح و شام جاری رہے

 

وَٲَتَوَسَّلُ اِلَیْكَ بِجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ

وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور جعفرؑ بن محمدؑ کو

 

الصَّادِقِ عَنِ ﷲِ، وَالنَّاطِقِ فِیْ عِلْمِ ﷲِ

جو خدا کی طرف سے سچ کے ساتھ آئے اور خدائی علوم ظاہر کرتے رہے

 

وَبِمُوْسَی بْنِ جَعْفَرٍ الْعَبْدِ الصَّالِحِ فِیْ نَفْسِہٖ وَالْوَصِیِّ النَّاصِحِ

اور وسیلہ بناتا ہوں موسٰیؑ بن جعفرؑ جو بندۂ نیک ہیں اپنی ذات میں اور وصی ہیں نصیحت گو

 

الْاِمَامَیْنِ الْہَادِیَیْنِ الْمَھْدِیَّیْنِ الْوَافِیَیْنِ الْكَافِیَیْنِ

یہ دونوں امامؑ ہیں ہدایت دینے والے، ہدایت پائے ہوئے، وفا کرنے والے اور پوری طرح رہبری کرنے والے

 

فَصَلِّ عَلَیْھِمَا مَا سَبَّحَ لَكَ مَلَكٌ، وَتَحَرَّكَ لَكَ فَلَكٌ

پس ان دونوں پر رحمت کر جب تک فرشتے تیری تسبیح کریں اور آسمان تیرے حکم سے حرکت میں رہیں

 

صَلَاۃً تُنْمٰی وَتَزِیْدُ، وَلَا تَفْنٰی وَلَا تَبِیْدُ

ایسی رحمت جو بڑھے اور زیادہ ہو، ختم نہ ہو اور نابود نہ ہو

 

وَٲَتَوَسَّلُ اِلَیْكَ بِعَلِیِّ بْنِ مُوْسَی الرِّضَا

وسیلہ بناتا ہوں تیرے سامنے علیؑ بن موسٰیؑ کو جو رضا ہیں

 

وَبِمُحَّمَدِ بْنِ عَلِیٍّ الْمُرْتَضَی

اور محمدؑ بن علیؑ کو جو پسند شدہ ہیں

 

الْاِمَامَیْنِ الْمُطَہَّرَیْنِ الْمُنْتَجَبَیْنِ

یہ دونوں امام ہیں، دونوں پاک ہیں دونوں پاک اصل ہیں

 

فَصَلِّ عَلَیْھِمَا مَا ٲَضَاءَ صُبْحٌ وَدَامَ

پس ان دونوں پر رحمت کر جب تک صبح روشن ہوتی رہے

 

صَلَاۃً تُرَقِّیْھِمَا اِلٰی رِضْوَانِكَ فِی الْعِلِّیِّیْنَ مِنْ جِنَانِكَ

وہ رحمت جو ان کو بلند کرے تیری خوشنودی کی طرف تیرے جنت کے مقام علیین میں

 

وَٲَتَوَسَّلُ اِلَیْكَ بِعَلیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الرَّاشِدِ

وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور علیؑ بن محمدؑ کو جو ہدایت یافتہ ہیں

 

وَالْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الْہَادِیْ

اور حسنؑ بن علیؑ کو جو رہبر ہیں

 

الْقَائِمَیْنِ بِٲَمْرِ عِبَادِكَ

یہ دونوں تیرے بندوں کے معاملات میں مستعد ہیں

 

الْمُخْتَبَرَیْنِ بِالْمِحَنِ الْہَائِلَۃِ

یہ دونوں سخت آزمائشوں میں پڑے

 

وَالصَّابِرَیْنِ فِی الْاِحَنِ الْمَائِلَۃِ

اور وہ دونوں مصیبتوں پر صبر کرتے رہے

 

فَصَلِّ عَلَیْھِمَا كِفَاءَ ٲَجْرِ الصَّابِرِیْنَ وَاِزَاءَ ثَوَابِ الْفَائِزِیْنَ

پس ان دونوں پر رحمت کر صبر کرنے والوں کے اجر اور کامیاب ہونے والوں کے ثواب کے مساوی و برابر

 

صَلَاۃً تُمَہِّدُ لَھُمَا الرِّفْعَۃَ

ایسی رحمت جو ان کی بلندی کا ذریعہ بنے

 

وَٲَتَوَسَّلُ اِلَیْكَ یَارَبَّ بِاِمَامِنَا وَمُحَقِّقِ زَمَانِنَا

اور وسیلہ بناتا ہوں تیری بارگاہ میں اے پروردگار ان کو جو ہمارے امام، ہمارے آج کے زمانے میں حق نما ہیں

 

الْیَوْمِ الْمَوْعُوْدِ وَالشَّاھِدِ الْمَشْھُوْدِ

وعدہ شدہ اور شاہد و مشہود ہیں

 

وَالنُّوْرِ الْاَزْھَرِ وَالضِّیَاءِ الْاَنْوَرِ

وہ چمکتی ہوئی روشنی اور روشن تر اجالا ہیں

 

الْمَنْصُوْرِ بِالرُّعْبِ وَالْمُظَفَّرِ بِالسَّعَادَۃِ

رعب و دبدبہ والے خوش بخت و کامیاب ہیں

 

فَصَلِّ عَلَیْہِ عَدَدَ الثَّمَرِ، وَٲَوْرَاقِ الشَّجَرِ

پس ان پر رحمت فرما درختوں کے پھلوں اور ان کے پتوں کی تعداد کے برابر

 

وَٲَجْزَاءِ الْمَدَرِ، وَعَدَدَ الشَّعْرِ وَالْوَبَرِ

ریت کے ذرات اور جانوروں کے بالوں اور ان کے پروں کے برابر

 

وَعَدَدَ مَا ٲَحَاطَ بِہٖ عِلْمُكَ وَٲَحْصَاھُ كِتَابُكَ

ان چیزوں کی تعداد میں جو تیرے علم میں ہیں اور تیری کتاب میں درج ہیں

 

صَلَاۃً یَغْبِطُہٗ بِھَا الْاَوَّلُوْنَ وَالْاٰخِرُوْنَ۔

ایسی رحمت جس پر سبھی پہلے اور پچھلے رشک کریں

 

اَللّٰھُمَّ وَاحْشُرْنَا فِیْ زُمْرَتِہٖ

اے معبود ہمیں ان کی جماعت میں اٹھانا

 

وَاحْفَظْنَا عَلٰی طَاعَتِہٖ

ہمیں ان کی اطاعت پر قائم رکھنا

 

وَاحْرُسْنَا بِدَوْلَتِہٖ، وَٲَتْحِفْنَا بِوِلَایَتِہٖ

ہمیں ان کی حکومت آنے تک باقی رکھنا، ان کی سلطنت دکھانا

 

وَانْصُرْنَا عَلٰی ٲَعْدَائِنَا بِعِزَّتِہٖ

ان کی عزت کے واسطے سے ہمارے دشمنوں کے خلاف ہماری مدد کرنا

 

وَاجْعَلْنَا یَارَبِّ مِنَ التَّوَابِیْنَ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔

اور اے پروردگار ہمیں توبہ کرنے والوں میں قرار دینا، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

 

اَللّٰھُمَّ وَاِنَّ اِبْلِیْسَ الْمُتَمَرِّدَ اللَّعِیْنَ

اے معبود بے شک ابلیس جو سرکش اور ملعون ہے

 

قَدِ اسْتَنْظَرَكَ لِاِغْوَاءِ خَلْقِكَ فَٲَنْظَرْتَہٗ

اس نے تجھ سے زندگی مانگی کہ تیری مخلوق کو گمراہ کرے پس تو نے اسے زندگی دی

 

وَاسْتَمْھَلَكَ لِاِضْلَالِ عَبِیْدِكَ

اس نے تیرے بندوں کو بہکانے کے لئے مہلت مانگی

 

فَٲَمْھَلْتَہٗ بِسَابِقِ عِلْمِكَ فِیْہِ

تو تُو نے [مہلت] دی کہ تو پہلے ہی سے جانتا تھا

 

وَقَدْ عَشَّشَ، وَكَثُرَتْ جُنُوْدُھٗ، وَازْدَحَمَتْ جُیُوْشُہٗ

اس نے یہاں ٹھکانہ بنایا اور اس کے لشکر بہت بڑھ گئے، اس کی فوج اکٹھی ہو گئی

 

وَانْتَشَرَتْ دُعَاتُہٗ فِیْ ٲَقْطَارِ الْاَرْضِ

اور اس کے گماشتے ساری زمین میں پھیل گئے

 

فَٲَضَلُّوْا عِبَادَكَ، وَٲَفْسَدُوْا دِیْنَكَ

پس انہوں نے تیرے بندوں کو بہکایا، تیرے دین میں بگاڑ پیدا کیا،

 

وَحَرَّفُوا الْكَلِمَ عَنْ مَوَاضِعِہٖ

تیرے کلام و احکام کو تبدیل کیا

 

وَجَعَلُوْا عِبَادَكَ شِیَعًا مُتَفَرِّقِیْنَ وٲَحْزَابًا مُتَمَرِّدِیْنَ

اور تیرے بندوں کو دھڑوں میں بانٹ دیا اور سرکش گروہوں میں تقسیم کر دیا

 

وَقَدْ وَعَدْتَ نَقْضَ بُنْیَانِہٖ وَتَمْزِیْقَ شَٲْنِہٖ

لیکن تو نے وعدہ کیا تھا کہ جڑ سے اکھاڑے گا اور اس کا زور توڑے گا

 

فَٲَھْلِكْ ٲَوْلَادَھٗ وَجُیُوْشَہٗ

پس تباہ کر ابلیس کی اولاد اور اس کی فوجوں کو

 

وَطَہِّرْ بِلَادَكَ مِنِ اخْتِرَاعَاتِہٖ وَاخْتِلَافَاتِہٖ

اپنے شہروں کو ان کی بدعتوں اور جھگڑوں سے پاک کر دے

 

وَٲَرِحْ عِبَادَكَ مِنْ مَذَاھِبِہٖ وَقِیَاسَاتِہٖ

اور اپنے بندوں کو ان کے غلط عقیدوں اور خیالوں سے بچا لے

 

وَاجْعَلْ دَائِرَۃَ السَّوْءِ عَلَیْھِمْ

شیطانوں کا گھیرا تنگ کر

 

وَابْسُطْ عَدْلَكَ، وَٲَظْھِرْ دِیْنَكَ

اور اپنے عدل کا سلسلہ جاری فرما، اپنے دین کو عیاں کر

 

وَقَوِّ ٲَوْلِیَائَكَ، وَٲَوْھِنْ ٲَعْدَائَكَ

اپنے دوستوں کو قوت دے، اپنے دشمنوں کو بے بس کر دے

 

وَٲَوْرِثْ دِیَارَ اِبْلِیْسَ وَدِیَارَ ٲَوْلِیَائِہٖ ٲَوْلِیَائَكَ

اور ابلیس اور اس کے دوستوں کے مقبوضہ شہر اپنے دوستوں کو دلا

 

وَخَلِّدْھُمْ فِی الْجَحِیْمِ، وَٲَذِقْھُمْ مِنَ الْعَذَابِ الْاَلِیْمِ

ابلیس اور اس کے دوستوں کو ہمیشہ دوزخ میں رکھ اور انہیں سخت عذاب کا مزا چکھا

 

وَاجْعَلْ لَعَائِنَكَ الْمُسْتَوْدَعَۃَ فِیْ مَنَاحِسِ الْخِلْقَۃِ

اور قرار دے ان پر اپنی لعنتیں جو تو نے مخلوق میں سے نجس چیزوں کیلئے قرار دے رکھی ہیں

 

وَمَشَاوِیْہِ الْفِطْرَۃِ دَائِرَۃً عَلَیْھِمْ وَمُوَكَّلَۃً بِھِمْ

اور فطری بدیاں بھی ان کے سروں پر ڈال دے جو ان پر چھائی رہیں

 

وَجَارِیَۃً فِیْھِمْ كُلَّ صَبَاحٍ وَمَسَاءٍ وَغُدُوٍّ وَرَوَاحٍ

اور ہر صبح و شام اور ہر چاشت و ظہر میں ان پر پھٹکاریں پڑتی رہیں

 

رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَفِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً

اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں فلاح اور آخرت میں کامیابی دے

 

وَقِنَا بِرَحْمَتِكَ عَذَابَ النَّارِ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔

اور اپنی رحمت سے ہمیں دوزخ کی آگ سے بچا، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

 

اس کے بعد اپنے بھائی بہنوں اور مومنوں کے لئے جو دعا چاہے مانگے۔

 

ہماری کتابیں
k