کیفیتِ زیارتِ امام علی رضا عليه‌السلام

امام علی رضا

 

 

پھر ضریح پاک کے قریب جائے، پشت بہ قبلہ ہو کر حضرت امام رضاؑ کی طرف رخ کرے اور کہے:

ٲَشْھَدُ ٲَنْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ وَحْدَھٗ لَا شَرِیْكَ لَہٗ

میں گواہی دیتا ہوں کہ خدا کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں

 

وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُھٗ وَرَسُوْلُہٗ

اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمدؐ اس کے بندے اور رسول ہیں

 

وَٲَنَّہٗ سَیِّدُ الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ

وہ اولین کے اور آخرین کے سردار ہیں

 

وَٲَنَّہٗ سَیِّدُ الْاَنْبِیَاءِ وَالْمُرْسَلِیْنَ

اور وہ سب نبیوں اور رسولوں کے سردار ہیں

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ

اے معبود حضرت محمدؐ پر رحمت کر جو تیرے بندے،

 

وَرَسُوْلِكَ وَنَبِیِّكَ وَسَیِّدِ خَلْقِكَ ٲَجْمَعِیْنَ

تیرے رسول، تیرے نبی اور تیری ساری مخلوق کے سردار ہیں

 

صَلَاۃً لَا یَقْوٰی عَلٰی اِحْصَائِہَا غَیْرُكَ۔

ایسی رحمت جس کا حساب تیرے سوا کوئی نہ لگا سکے

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ عَلِیِّ بْنِ ٲَبِیْ طَالِبٍ

اے معبود! حضرت امیر المؤمنین علیؑ بن ابی طالبؑ پر رحمت فرما

 

عَبْدِكَ وَٲَخِیْ رَسُوْلِكَ، الَّذِی انْتَجَبْتَہٗ بِعِلْمِكَ

جو تیرے بندے اور رسولؐ کے بھائی ہیں کہ انہیں خاص کیا تو نے علم دے کر

 

وَجَعَلْتَہٗ ہَادِیًا لِمَنْ شِئْتَ مِنْ خَلْقِكَ

اور ان کو رہبر بنایا اس کیلئے جسے تو نے اپنی مخلوق میں سے چاہا

 

وَالدَّلِیْلَ عَلٰی مَنْ بَعَثْتَہٗ بِرِسَالَاتِكَ

اور رہنما بنایا اس کی طرف جس کو تو نے اپنا پیغام دے کر بھیجا

 

وَدَیَّانَ الدِّیْنِ بِعَدْلِكَ

اور ان کو مقرر کیا کہ تیرے عدل کے مطابق جزائے عمل دیں

 

وَفَصْلِ قَضَائِكَ بَیْنَ خَلْقِكَ

اور تیری مخلوق میں تیری مرضی سے فیصلے دیں

 

وَالْمُھَیْمِنَ عَلٰی ذٰلِكَ كُلِّہٖ

اور وہ ان تمام کاموں کے ذمہ دار ہیں

 

وَاَلسَّلَامُ عَلَیْہِ وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ۔

سلام ہو ان پر اور خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی فَاطِمَۃَ بِنْتِ نَبِیِّكَ وَزَوْجَۃِ وَلِیِّكَ

اے معبود فاطمہؑ پر رحمت نازل کر جو تیرے نبیؐ کی دختر اور تیرے ولیؑ کی زوجہ ہیں

 

وَٲُمِّ السِّبْطَیْنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ سَیِّدَیْ شَبَابِ ٲَھْلِ الْجَنَّۃِ

نیز وہ نبی کے دو نواسوں حسنؑ و حسینؑ کی ماں ہیں جو جوانان جنت کے سردار ہیں

 

الطُّھْرَۃِ الطَّاھِرَۃِ الْمُطَہَّرَۃِ

وہ بی بی پاک، پاکیزہ، پاک شدہ ہیں

 

التَّقِیَّۃِ النَّقِیَّۃِ الرَّضِیَّۃِ الزَّكِیَّۃِ

پرہیزگار، باصفا، پسندیدہ، بے عیب،

 

سَیِّدَۃِ نِسَاءِ ٲَھْلِ الْجَنَّۃِ ٲَجْمَعِیْنَ

نیز جنت میں تمام عورتوں کی سردار ہیں

 

صَلَاۃً لَا یَقْوٰی عَلٰی اِحْصَائِہَا غَیْرُكَ

اتنی رحمت فرما جسے تیرے سوا کوئی شمار نہ کر سکتا ہو

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ سِبْطَیْ نَبِیِّكَ

اے معبود! دونوں بھائیوں حسنؑ اور حسینؑ پر رحمت فرما جو تیرے نبیؐ کے دو نواسے

 

وَسَیِّدَیْ شَبَابِ ٲَھْلِ الْجَنَّۃِ

اور جوانان جنت کے سید و سردار ہیں

 

الْقَائِمَیْنِ فِیْ خَلْقِكَ

تیری مخلوق میں قائم و نگران ہیں

 

وَالدَّلِیْلَیْنِ عَلٰی مَنْ بَعَثْتَ بِرِسَالَاتِكَ

اور رہنمائی کرتے ہیں اس ذات کی طرف جسے تو نے پیغمبر بنا کے بھیجا

 

وَدَیَّانَیِ الدِّیْنِ بِعَدْلِكَ

وہ تیرے عدل کے تحت اعمال کی جزا دینے والے

 

وَفَصْلَیْ قَضَائِكَ بَیْنَ خَلْقِكَ۔

اور تیری مخلوق میں تیرے احکام کے مطابق فیصلے دینے والے ہیں

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ

اے معبود علیؑ بن الحسینؑ پر رحمت فرما

 

عَبْدِكَ الْقَائِمِ فِیْ خَلْقِكَ

جو تیرے بندے ہیں، تیری مخلوق کی نگہداری کرتے ہیں

 

وَالدَّلِیْلِ عَلٰی مَنْ بَعَثْتَ بِرِسَالَاتِكَ

اور رہنمائی کرتے ہیں اس ذات کی طرف جسے تو نے پیغمبر بنا کے بھیجا

 

وَدَیَّانِ الدِّیْنِ بِعَدْلِكَ

وہ تیرے عدل کے تحت اعمال کی جزا دینے والے

 

وَفَصْلِ قَضَائِكَ بَیْنَ خَلْقِكَ، سَیِّدِ الْعَابِدِیْنَ۔

اور تیری مخلوق میں تیری مرضی سے فیصلے دینے والے، عبادت گزاروں کے سردار ہیں

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَبْدِكَ

اے معبود! محمد بن علیؑ پر رحمت فرما جو تیرے بندے

 

وَخَلِیْفَتِكَ فِیْ ٲَرْضِكَ، بَاقِرِ عِلْمِ النَّبِیِّیْنَ۔

اور تیری زمین میں تیرے نائب ہیں، نبیوں کے علوم کی اشاعت کرنے والے

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الصَّادِقِ

اے معبود جعفرؑ صادق بن محمد پر رحمت فرما

 

عَبْدِكَ وَوَلِیِّ دِیْنِكَ

جو تیرے بندے ہیں، تیرے دین کے مددگار

 

وَحُجَّتِكَ عَلٰی خَلْقِكَ ٲَجْمَعِیْنَ، الصَّادِقِ الْبَارِّ

اور تیری مخلوق پر تیری طرف سے حجت ہیں، وہ صادق اور نیک ہیں

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُوْسَی بْنِ جَعْفَرٍ عَبْدِكَ الصَّالِحِ

اے معبود موسٰیؑ بن جعفرؑ پر رحمت فرما جو تیرے نیک بندے

 

وَلِسَانِكَ فِیْ خَلْقِكَ النَّاطِقِ بِحُكْمِكَ

اور تیری مخلوق میں تیرے حکم سے بولنے والی زبان ہیں

 

وَالْحُجَّۃِ عَلٰی بَرِیَّتِكَ۔

اور تیری مخلوق پر تیری حجت ہیں

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی عَلِیِّ بْنِ مُوْسَی الرِّضَا الْمُرْتَضٰی

اے معبود! علیؑ بن موسٰیؑ پر رحمت فرما جو تجھ سے راضی ہیں

 

عَبْدِكَ وَوَلِیِّ دِیْنِكَ، الْقَائِمِ بِعَدْلِكَ

تیرے پسندیدہ بندے ہیں، تیرے دین کے مددگار، تیرے عدل پر کاربند

 

وَالدَّاعِیْ اِلٰی دِیْنِكَ وَدِیْنِ اٰبَائِہِ الصَّادِقِیْنَ

اور تیرے دین کی طرف بلانے والے ہیں جو ان کے صاحب صدق بزرگوں کا دین ہے

 

صَلَاۃً لَا یَقْوٰی عَلٰی اِحْصَائِہَا غَیْرُكَ۔

اتنی رحمت کر جس کا شمار سوائے تیرے کوئی نہ کر سکتا ہو

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَبْدِكَ وَوَلِیِّكَ

اے معبود محمدؑ بن علیؑ پر رحمت فرما جو تیرے بندے اور تیرے ولی ہیں

 

الْقَائِمِ بِٲَمْرِكَ، وَالدَّاعِیْ اِلٰی سَبِیْلِكَ۔

تیرا حکم پہنچانے والے اور تیرے راستے کی طرف بلانے والے

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ

اے معبود! علیؑ بن محمدؑ پر رحمت نازل کر

 

عَبْدِكَ وَوَلِیِّ دِیْنِكَ۔

جو تیرے بندے اور تیرے دین کے ولی ہیں

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ

اے معبود حسنؑ بن علیؑ پر رحمت نازل فرما

 

الْعَامِلِ بِٲَمْرِكَ، الْقَائِمِ فِیْ خَلْقِكَ

جو تیرے حکم پر عمل کرنے والے، تیری مخلوق میں نگران،

 

وَحُجَّتِكَ الْمُؤَدِّیْ عَنْ نَبِیِّكَ

تیرے نبی کی طرف حجت پیش کرنے والے،

 

وَشَاھِدِكَ عَلٰی خَلْقِكَ، الْمَخْصُوْصِ بِكَرَامَتِكَ

تیری مخلوق پر تیرے گواہ، تیری طرف سے بزرگی میں منتخب شدہ،

 

الدَّاعِیْ اِلٰی طَاعَتِكَ وَطَاعَۃِ رَسُوْلِكَ

تیری اطاعت اور تیرے رسولؐ کی فرمانبرداری کا حکم دینے والے ہیں

 

صَلَوَاتُكَ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِیْنَ۔

تیری رحمتیں ہوں ان سب پر

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی حُجَّتِكَ وَوَلِیِّكَ، الْقَائِمِ فِیْ خَلْقِكَ

اے معبود اپنی حجتؑ اور اپنے ولی پر رحمت نازل فرما جو تیری مخلوق میں نگہبان ہیں

 

صَلَاۃً تَامَّۃً نَامِیَۃً بَاقِیَۃً

وہ رحمت جو کامل، بڑھنے والی، باقی رہنے والی ہے

 

تُعَجِّلُ بِہَا فَرَجَہٗ وَتَنْصُرُھٗ بِہَا

اس سے انہیں کشادگی دے اور ان کی مدد فرما

 

وَتَجْعَلُنَا مَعَہٗ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ۔

اور ہمیں ان کے ساتھ رکھ دنیا اور آخرت میں

 

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَتَقَرَّبُ اِلَیْكَ بِحُبِّھِمْ

اے معبود! میں تیرا قرب چاہتا ہوں ان کی محبت کے واسطے سے

 

وَٲُوَالِیْ وَلِیَّھُمْ وَٲُعَادِیْ عَدُوَّھُمْ

ان کے دوستوں کا دوست اور ان کے دشمنوں کا دشمن ہوں

 

فَارْزُقْنِیْ بِھِمْ خَیْرَ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ

پس عطا کر ان کے صدقے دنیا کی بھلائی اور آخرت کی فلاح

 

وَاصْرِفْ عَنِّیْ بِھِمْ شَرَّ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ

اور ان کے واسطے سے دنیا و آخرت کی تنگی سے مجھے بچائے رکھ

 

وَٲَھْوَالَ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ

اور قیامت میں ہر خوف سے محفوظ فرما۔

 

پھر حضرت کے سرہانے کی طرف بیٹھ جائے اور کہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَلِیَّ ﷲِ

آپ پر سلام ہو اے خدا کے ولی

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا حُجَّۃَ ﷲِ

آپ پر سلام ہو اے حجت خدا

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نُوْرَ ﷲِ فِیْ ظُلُمَاتِ الْاَرْضِ

آپ پر سلام ہو اے وہ جو زمین کی تاریکیوں میں نور خدا ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا عَمُوْدَ الدِّیْنِ

آپ پر سلام ہو اے دین کے ستون

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ اٰدَمَ صَفْوَۃِ ﷲِ

آپ پر سلام ہو اے آدمؑ کے وارث جو خدا کے برگزیدہ ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ نُوْحٍ نَبِیِّ ﷲِ

آپ پر سلام ہو اے نوحؑ کے وارث جو نبئ خدا ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ اِبْرَاھِیْمَ خَلِیْلِ ﷲِ

آپ پر سلام ہو اے ابراہیمؑ کے وارث جو خدا کے خلیل ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ اِسْمَاعِیْلَ ذَبِیْحِ ﷲِ

آپ پر سلام ہو اے اسماعیلؑ کے وارث جو ذبیح خدا ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ مُوْسٰی كَلِیْمِ ﷲِ

آپ پر سلام ہو اے موسٰیؑ کے وارث جو خدا کے کلیم ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ عِیْسٰی رُوْحِ ﷲِ

آپ پر سلام ہو اے عیسٰیؑ کے وارث جو خدا کی روح ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ مُحَمَّدٍ رَسُوْلِ ﷲِ

آپ پر سلام ہو اے محمدؐ کے وارث جو خدا کے رسول ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ ٲَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ عَلِیٍّ

آپ پر سلام ہو اے امیر المؤمنین علیؑ کے وارث

 

وَلِیِّ ﷲِ وَوَصِیِّ رَسُوْلِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ

جو خدا کے ولی اور رب کائنات کے رسولؐ کے جانشین ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ فَاطِمَۃَ الزَّھْرَاءِ

آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہراؑ کے وارث

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ

آپ پر سلام ہو اے وارث حسنؑ وحسینؑ

 

سَیِّدَیْ شَبَابِ ٲَھْلِ الجَنَّۃِ

جو جوانان بہشت کے سید و سردار ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ زَیْنِ الْعَابِدِیْنَ

سلام ہو آپ پر اے علیؑ بن الحسینؑ کے وارث جو عبادت گذاروں کی زینت ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ

آپ پر سلام ہو اے محمدؑ بن علیؑ کے وارث

 

بَاقِرِ عِلْمِ الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ

جو ظاہر کرنے والے ہیں اولین و آخرین کے علم کو

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الصَّادِقِ الْبَارِّ

سلام ہو آپ پر اے جعفرؑ بن محمدؑ کے وارث جو صاحب صدق اور نیک ہیں

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا وَارِثَ مُوْسَی بْنِ جَعْفَرٍ

آپ پر سلام ہو اے وارث موسٰیؑ بن جعفرؑ

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الصِّدِّیْقُ الشَّھِیْدُ

آپ پر سلام ہو اے صاحب صدق شہید

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ ٲَیُّھَا الْوَصِیُّ الْبَارُّ التَّقِیُّ

سلام ہو آپ پر اے وصی، نیک اور پرہیزگار

 

ٲَشْھَدُ ٲَنَّكَ قَدْ ٲَقَمْتَ الصَّلَاۃُ وَاٰتَیْتَ الزَّكَاۃَ

میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ دی

 

وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوْفِ وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْكَرِ

آپ نے نیکیوں کا حکم دیا اور برائیوں سے منع کیا

 

وَعَبَدْتَ ﷲَ مُخْلِصًا حَتّٰی ٲَتَاكَ الْیَقِیْنُ

آپ خدا کی بندگی کرتے رہے یہاں تک کہ شہید ہو گئے

 

اَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ، وَرَحْمَۃُ ﷲِ وَبَرَكَاتُہٗ

آپ پر سلام ہو اے ابو الحسن اور خدا کی رحمت اور اس کی برکات ہوں

 

پھر خود کو ضریح پاک سے لپٹائے اور کہے:

اَللّٰھُمَّ اِلَیْكَ صَمَدْتُ مِنْ ٲَرْضِیْ

اے معبود! میں تیری طرف آیا ہوں اپنا وطن چھوڑ کر

 

وَقَطَعْتُ الْبِلَادَ رَجَاءَ رَحْمَتِكَ

اور کئی شہروں سے گزر کر تیری رحمت کی آرزو میں

 

فَلَا تُخَیِّبْنِیْ وَلَا تَرُدَّنِیْ بِغَیْرِ قَضَاءِ حَاجَتِیْ

پس مجھے ناامید نہ کر اور مجھے میری حاجت روائی کے بغیر نہ پلٹا

 

وَارْحَمْ تَقَلُّبِیْ عَلٰی قَبْرِ ابْنِ ٲَخِیْ رَسُوْلِكَ

اور رحم فرما جبکہ میں تیرے رسولؐ کے بھائی کے فرزند کی قبر پر پڑا تڑپتا ہوں

 

صَلَوَاتُكَ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ

ان پر اور ان کی آل پر تیری رحمتیں ہوں

 

بِٲَبِیْ ٲَنْتَ وَٲُمِّیْ یَا مَوْلَایَ

قربان آپ پر میرے ماں باپ اے میرے آقا

 

ٲَتَیْتُكَ زَائِرًا وَافِدًا عَائِذًا مِمَّا جَنَیْتُ عَلٰی نَفْسِیْ

آپ کی زیارت کرنے حاضر ہوا ہوں، پناہ لینے اس جرم سے جو میں نے اپنی جان پر کیا

 

وَاحْتَطَبْتُ عَلٰی ظَھْرِیْ

اور اس کا بار میری گردن پر ہے

 

فَكُنْ لِیْ شَافِعًا اِلَی ﷲِ یَوْمَ فَقْرِیْ وَفَاقَتِیْ

پس بن جائیں میرے لئے شفاعت کرنے والے خدا کے سامنے میری غربت و ناداری کے دن

 

فَلَكَ عِنْدَ ﷲِ مَقَامٌ مَحْمُوْدٌ وَٲَنْتَ عِنْدَھٗ وَجِیْہٌ۔

کیونکہ آپ خدا کے ہاں بلند مرتبہ رکھتے ہیں اور اس کے نزدیک آپ باعزت ہیں۔

 

پس اپنا دایاں ہاتھ بلند کرے بایاں ہاتھ قبر مبارک پر رکھے اور یہ کہے:

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَتَقَرَّبُ اِلَیْكَ بِحُبِّھِمْ وَبِوِلَایَتِھِمْ

اے معبود! میں تیرا قرب چاہتا ہوں ان کی محبت اور ان کی ولایت کے ذریعے

 

ٲَتَوَلّٰی اٰخِرَھُمْ بِمَا تَوَلَّیْتُ بِہٖ ٲَوَّلَھُمْ

محب ہوں ان میں سے آخری کا جیسے محب تھا ان میں سے پہلے کا

 

وَٲَبْرَٲُ مِنْ كُلِّ وَلِیْجَۃٍ دُوْنَھُمْ۔

اور بیزار ہوں ہر گروہ سے سوائے ان کے

 

اَللّٰھُمَّ الْعَنِ الَّذِیْنَ بَدَّلُوْا نِعْمَتَكَ

اے معبود لعنت بھیج ان لوگوں پر جنہوں نے تیری نعمت کو اس کی جگہ سے ہٹایا

 

وَاتَّھَمُوْا نَبِیَّكَ، وَجَحَدُوْا بِاٰیَاتِكَ، وَسَخِرُوْا بِاِمَامِكَ

تیرے پیغمبر کو الزام دیا، تیری آیتوں کا انکار کیا، تیرے مقرر کردہ امام کا مذاق اڑایا

 

وَحَمَلُوْا النَّاسَ عَلٰی ٲَكْتَافِ اٰلِ مُحَمَّدٍ۔

اور دوسرے لوگوں کو آلِ محمدؑ پر حاکم و مختار بنایا

 

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ ٲَتَقَرَّبُ اِلَیْكَ بِاللَّعْنَۃِ عَلَیْھِمْ

اے معبود میں تیرا قرب چاہتا ہوں ظالموں پر لعنت کر کے

 

وَالْبَرَائَۃِ مِنْھُمْ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ یَا رَحْمٰنُ

اور ان سے بیزاری کرتے ہوئے دنیا اور آخرت میں، اے بہت رحم والے

 

پھر حضرت کی پائنتی کی طرف جائے اور کہے:

صَلَّی ﷲُ عَلَیْكَ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ

خدا آپ پر رحمت کرے اے ابو الحسن

 

صَلَّی ﷲُ عَلٰی رُوْحِكَ وَبَدَنِكَ

خدا آپ کی روح پر رحمت فرمائے اور آپ کے بدن پر

 

صَبَرْتَ وَٲَنْتَ الصَّادِقُ المُصَدَّقُ

کہ آپ نے صبر کیا اور آپ ہیں تصدیق کرنے والے، تصدیق شدہ

 

قَتَلَ ﷲُ مَنْ قَتَلَكَ بِالْاَیْدِیْ وَالْاَلْسُنِ۔

خدا قتل کرے اسے جس نے آپ کے قتل میں ہاتھ اور زبان سے کام لیا۔

 

اس کے بعد بہت گریہ و زاری کرے اور امیر المؤمنینؑ، امام حسنؑ، امام حسینؑ اور دیگر افراد اہلبیت کے قاتلوں پر بے شمار لعنت کرے۔

پھر حضرت کے سرہانے کی طرف ہو کر دو رکعت نماز زیارت بجا لائے کہ پہلی رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سورۂ یٰسین اور دوسری رکعت میں سورۂ حمد کے بعد سورۂ رحمٰن پڑھے۔ جب نماز سے فارغ ہو جائے تو خدا کے حضور گریہ و زاری کرتے ہوئے اپنے لیے، اپنے والدین اور تمام مومنوں کے لیے زیادہ سے زیادہ دعائیں مانگے، اور اس کے بعد جب تک چاہے وہاں ذکر الٰہی میں مشغول رہے۔ اور مناسب ہو گا کہ اپنی واجب نمازیں بھی حضرت کے روضۂ مبارک کے نزدیک ہی بجا لائے۔

 

 امام رضا
ہماری کتابیں
k