دنیا و آخرت کی حاجتیں

دنیا و آخرت کی حاجتیں

حمادبن ابراہیم کہتے ہیں حضرت علی علیہ السلام نے دنیا و آخرت کی حاجتوں کو پانچ جملوں میں جمع کردیا اور روزانہ اس کو پڑھا کرتے تھے:


''اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُكَ مِنَ الدُّنْیَا وَمَا فِیْھَا مَا اَسُسُّ بِه لِسَانِیْ وَ اُحْصِنُ بِه فَرْجِیْ وَ اُؤَدِّیْ بِه اَمَانَتِیْ وَاَصِلُ بِه رَحِمِیْ وَ اَتَّجِرُ بِه لِآخِرَتِیْ''


''خدایا! دنیا اور دنیا میں جو کچھ بھی ہے اس سے میں اتنی ہی مقدار میں طلب کرتا ہوں کہ میں اپنی زبان کو نیک راہ میں استعمال کرسکوں اور اپنے کو پاک و پاکیزہ رکھو،جو امانتیں میرے پاس ہوں اس کو ادا کرسکوں اور اعزہ و احباب سے تعلقات برقرار رکھ سکوںاور اپنی آخرت کے لئے اسی سے توشہ اختیار کرسکوں۔ ''

 

ہماری کتابیں
k