- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: دعا کا ترک کرنا گناہ ہے ۔
- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: سب سے عاجز ترین انسان وہ ہے جو دعا کرنے سے عاجز ہو۔
- رسول اللہؐ صلی الله علیه و آله : شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے پس جس نے بھی میرے مہینے (شعبان) میں روزہ رکھا تو قیامت کے دن ، مَیں اس کا شفیع (شفاعت کرنے والا) ہوں گا۔
- امام صادق علیہ السلام: تمہیں دعا ضرور کرنی چاہیے کیونکہ دعا ہر بیماری سے شفا ہے۔
استخارہ
استخارہ
جب استخارہ کرنا چاہے تو دو رکعت نماز پڑھے اور اس کے بعد سو مرتبہ کہے : ''استخیراللہ '' میں خدا سے خیر کا طلبگار ہوں۔
اور پھر کہے:
''اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ قَدْ ھَمَمْتُ بِاَمْرٍ قَدْ عَلِمْتَہُ فَاِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّہُ خَیْر لِیْ فِیْ دِیْنِیْ وَ دُنْیَایَ وَ آخِرَتِیْ، فَیَسِّرْہُ لِیْ وَاِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّہُ شَرّ لِیْ فِیْ دِیْنِیْ وَ دُنْیَایَ وَ آخِرَتِیْ، فَاصْرِفْہُ عَنِّیْ كَرِھَتْ نَفْسِیْ ذَالِكَ اَمْ اَحَبَّتْ فَاِنَّكَ تَعْلَمُ وَلاَ اَعْلَمُ وَ اَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوْبِ''
''خدایا!میں نے ایک کام کے انجام دینے کا ارادہ کیا ہے جس سے تو باخبر ہے اگر یہ کام میرے لئے دین ودنیا اور آخرت میں خیر و نیکی کا سبب ہو تو اسے میرے لئے آسان فرما اور اگر یہ کام دین و دنیا اور میری آخرت کے لئے برائی اور شر کا موجب ہو تو اسے پورا نہ کرنا اور میں اسے برا سمجھو ں گا۔ کیونکہ تو اس کی حقیقت سے باخبر اور میں اس کے حقائق و انجام سے بے خبر ہوں اور تو تمام مخفی و پوشیدہ چیزوں کا جاننے والا ہے اور پھر اس کام کو انجام دے۔



