- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: دعا کا ترک کرنا گناہ ہے ۔
- پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: سب سے عاجز ترین انسان وہ ہے جو دعا کرنے سے عاجز ہو۔
- رسول اللہؐ صلی الله علیه و آله : شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے پس جس نے بھی میرے مہینے (شعبان) میں روزہ رکھا تو قیامت کے دن ، مَیں اس کا شفیع (شفاعت کرنے والا) ہوں گا۔
- امام صادق علیہ السلام: تمہیں دعا ضرور کرنی چاہیے کیونکہ دعا ہر بیماری سے شفا ہے۔
دعائے سریع الاجابہ
دعائے سریع الاجابہ
معاویہ بن عمار کہتے ہیں: امام جعفرصادق عليهالسلام ـنے مجھ سے فرمایا:
اے معاویہ! جب ایک شخص نے حضرت علی ـکے پاس آکر دعا کے تاخیر سے قبول ہونے کی شکایت کی تواس وقت آپ نے فرمایا: تم دعائے سریع الاجابہ کیوں نہیں پڑھتے؟
اس نے کہا وہ کون سی دعا ہے ؟ آپ نے فرمایا: وہ دعا یہ ہے :
''اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُكَ بِاسْمِكَ الْعَظِیْمِ الْاَعْظَمِ الْاَجَلِّ الْاَکْرَمِ الْمَخْزُوْنِ الْمَکْنُوْنِ النُّوْرِ الْحَقِّ الْبُرْھَانِ الْمُبِیْنِ الَّذِیْ ھُوَ نُوْر مَعَ نُوْرٍ وَ نُوْر مِنْ نُوْرٍ وَ نُوْر فِیْ نُوْرٍ وَ نُوْر عَلیٰ نُوْرٍ وَنُوْر فَوْقَ كُلِّ نُوْرٍ وَ نُوْر یُضِیئُ بِہ كُلُّ ظُلْمَةٍ وَ یُکْسَرُ بِہ كُلُّ شِدَّةٍ، وَ كُلُّ شَیْطَانٍ مَرِیْدٍ وَ كُلُّ جَبَّارٍ عَنِیْدٍ لاَ تَقِرُّ بِہ اَرْض وَ لاَ تَقُوْمُ بِہ سَمَائ وَ یَأْمَنُ بِہ كُلُّ خَائِفٍ وَیَبْطُلُ بِہ سِحْرُ كُلِّ سَاحِرٍ وَ بَغْیُ كُلِّ بَاغٍ وَ حَسَدُ كُلِّ حَاسِدٍ، وَ یَتَصَدَّعُ لِعَظَمَتِہِ الْبَرُّ وَالْبَحْرُ وَ یَسْتَقِلُّ بِہِ الْفُلْكُ حِیْنَ یَتَكَلَّمُ بِہِ الْمَلَكُ فَلاَ یَكُوْنُ لِلْمَوْجِ عَلَیْہِ سَبِیْل وَ ھُوَ اسْمُكَ الْاَعْظَمُ الْاَعْظَمُ الْاَجَلُّ النُّوْرُ الْاَکْبَرُ الَّذِیْ سَمَّیْتَ بِہ نَفْسَكَ وَاسْتَوَیْتَ بِہ عَلیٰ عَرْشِكَ، وَاَ تَوَجَّہُ اِلَیْكَ بِمُحَمَّدٍ وَ اَھْلِ بَیْتِہِ اَسْئَلُكَ بِكَ وَ بِھِمْ اَنْ تُصَلِّیَ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ اَنْ تَفْعَلْ بِیْ كَذَا وَ كَذَا'' (کذا وکذا کی جگہ اپنی حاجت طلب کرے)
''خدایا! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے عظیم، بزرگ، عزیز، جلیل اور کریم نام کے واسطہ سے پوشیدہ و مخفی، نور وحق، روشن دلیل جو کہ نور ہے نور کے ساتھ اور نور ہی نور ہے اور نور میں نور ہے اور نور پر نور ہے وہ نور ہے وہ نور ہے جو ہر نور سے بھی بالا و برتر ہے وہ ایسا نور ہے جس کی نورانیت سے تمام تاریکیاں ختم ہوجاتی ہیں ، تمام مشکلیں برطرف اور شیطان بھاگ جاتا ہے ۔ ہر ظالم و ستمگر فنا ہوجاتا ہے یہ وہ نور ہے جس سے زمین کو قرار نہیں اور آسمان اپنی جگہ پر مستقر نہیں رہتا اور ہر خوف و وحشت میں مبتلا شخص اس سے امان پاتا ہے اور اسی کے ذریعے ہر جادو گر کا جادو، ہر ظالم و جابر کا ظلم و فساد، ہر حاسد کا حسد باطل و نابود ہوجاتا ہے اس کی عظمت کی وجہ سے صحرا و دریا نابود ہوگئے اور اس میں کشتی نے نجات حاصل کی جس وقت فرشتوں نے اسے اپنی زبان پر جاری کیا اس وقت کسی بھی موج میں اتنی قدرت و جرأت نہ تھی کہ اسے نابود کردیتا۔ اور وہ نام عظیم و بزرگ ، بلند و برتر اور تیرا عظیم نور ہے جسے تو نے اپنے نام سے موسوم کیا اور عرش پر مستقر ہوا اور پورے جہان پر غلبہ پیدا کیا۔ خدایا! میں محمدصلی الله علیه و آله و آل محمدصلی الله علیه و آله کے وسیلے سے تیری بارگاہ میں حاضر ہوں میں تجھ سے اور جو لوگ محمدصلی الله علیه و آله وآل محمد صلی الله علیه و آله پر درود و سلام بھیجتے ہیں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ میری اس حاجت کو مستجاب فرمائیں۔ ''



